22 ستمبر 2025 - 19:32
فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف آواز اُٹھانے والے ممالک زبانی جمع خرچ کے علاوہ عملی طور پر سامنے آئیں: قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی

تمام ممالک جو ایک عرصہ سے مظلوم انسانوں کے تہہ تیغ ہونے پر سراپا احتجاج ہیں، نسل کشی پر نوحہ کنا ں ہیں اب وہ ممالک بھی آگے بڑھیں قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں لگتا ہے کہ مظلوم فلسطینی شہداء کا خون رنگ لا رہاہے اور عالمی ضمیر کو مجبور کررہا ہے۔ بعض ممالک کی جانب سے اب فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا جارہاہے جنہوں نے غز ہ پر مظالم کی قیامت برپا کرنے تک ناجائز غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کو وجوبخشا،پروان چڑھایااورمشرق وسطیٰ کے قلب میں پیوست اس شجرہ خبیثہ کی آبیاری کرتے رہے البتہ بظاہر یہ خوش آئند اور مظلوموں کی قربانیو ں کا ابتدائی ثمر ہے مگر دنیا یاد رکھے کہ ظلم و جور کے پیچھے اصل محرک و مرتکب سامراج ہے ،فلسطینیوں کی نسل کشی کیخلاف آواز اٹھانے والے ممالک بھی اب سامنے آئیں سامراجی بینکوں سے اپنا سرمایہ نکا لیں، سفرا کو واپس بلائیںاور ، سامراجی و اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک کی جانب سے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے پر اپنے رد عمل میں کیا۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہاکہ یہ فلسطینیوں کی مسلسل جدوجہد، غزہ کے مظلوموں کے موقف کی جیت ہے کہ آج وہ ممالک جو کل تک ناجائز،غاصب صہیونی ریاست کو پروان چڑھاتے رہے آج اس ظالم و غاصب ریاست کے مظالم پر نہ صرف چیخ اٹھے بلکہ اب وہ فلسطین کو ریاست تسلیم کررہے ہیں جو بظاہر خوش آئند ہے مگر نہ صرف ان ممالک کو اپنے ماضی کے کردار پر معافی مانگنی چاہیے بلکہ غاصب ریاست کا ہاتھ روکنے کیلئے زبانی جمع خرچ کے علاوہ عملی طور پر بھی آگے بڑھنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہاکہ تمام ممالک جو ایک عرصہ سے مظلوم انسانوں کے تہہ تیغ ہونے پر سراپا احتجاج ہیں، نسل کشی پر نوحہ کنا ں ہیں اب وہ ممالک بھی آگے بڑھیںچونکہ اس غاصب صہیون کے پیچھے اصل محرک و مظالم کا اصل مرتکب سامراج ہی ہے ۔اس لئے ان دونوں سے اپنے سفرا واپس بلوائیں ، بنکوں اور اداروں سے سرمایہ نکلوائیں اور ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں تاکہ مظلوموں کی نسل کشی و تباہی بند ہو جائے.

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha